نیند کی کمی قلبی امراض کا سبب اور قوت مدافعت کو متاثر کر سکتی ہے، تحقیق

image

ہر رات تواتر کے ساتھ نیند کے دورانیے میں آدھے گھنٹے کی کمی قوت مدافعت کو متاثر اور قلبی امراض کا سبب بن سکتی ہے۔ 

نیو یارک: جرنل آف ایکسپیریمنٹل سائنسز میں شائع ہونے والی نیویارک کے آئیکان اسکول آف میڈیسن میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق دائمی طور پر نیند میں کمی کسی بھی شخص کے مدافعتی خلیوں کو متاثر کر سکتی ہے اور جسم میں سوزش کا سبب بن سکتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق جسم کے اندر موجود ان نظاموں کی نشان دہی سے شروع ہوتی ہے جو نیند اور مدافعتی صحت کے درمیان طویل مدت تک تعلق قائم رکھتے ہیں۔

تحقیق کے سربراہ مصنف اور آئیکان اسکول میں کارڈیو ویسکیولر ریسرچ انسٹیٹیوٹ  کے ڈائریکٹر فلپ سورسکی کا نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ یہ تحقیق اس بات کی اہمیت پر زور دیتی ہے کہ بڑی عمر کے افراد کو روزانہ سات سے آٹھ گھنٹوں کی نیند لینی چاہیئے تاکہ سوزش اور بیماریوں سے بچنے میں مدد مل سکے، بالخصوص ان لوگوں کو جو دائمی امراض میں مبتلا ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ انسانوں اور چوہوں میں مختل نیند ان کے خلیوں کے نظام اور مدافعتی نظام کی پیداوار کی شرح کو متاثر کر سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں مدافعتی خلیے بیماریوں کے خلاف حفاظت کرنے میں اپنی تاثیر کھو دیتے ہیں۔ آئیکان اسکول میں میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کے شریک محقق کیمرون مک ایلپائن نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ سوزش میں اضافہ آپ کو متعدد مسائل کا ہدف بناتا ہے بالخصوص قلبی امراض اور قوت مدافعت میں کمی کا۔