آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر عمران خان کا موقف سامنے آگیا

image

 نئے آرمی چیف کی نامزدگی پر پاکستان تحریک انصاف کا موقف آگیا، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں ہم پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ 

 اسلام آباد: سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو جوائنٹس چیف آف اسٹاف مقرر کرنے کے فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف کا موقف سامنے آگیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور چیئرمین عمران خان کے چیف آف اسٹاف سینیٹر شبلی فراز نے اس حوالے سے پارٹی موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعیناتی کا عمل آئین اور قانون کے مطابق ہوگا۔ آرمی چیف تعیناتی پر صدر قانون اور آئین کے مطابق چلیں گے اور اس معاملے پر پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف چاہتا ہے کہ کوئی ایسا آرمی چیف آئے جو ان کے معاملات اور کیسز کا خیال رکھے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی آرمی چیف ایسا نہیں آئے گا جو ادارے، ریاست اور عوام کی آواز کے خلاف جائے۔ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں پیچھے ہٹ گئے ہیں اور پیچھے بیٹھ کر سب دیکھ رہے ہیں۔ توشہ خانہ کیس میں الزامات سے متعلق سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس پر دبئی لندن اور پاکستان میں متعلقہ افراد کے خلاف کیس کریں گے۔ توشہ خانہ کیس میں جو سامان فروخت کیا وہ اسلام آباد میں فروخت کیا، رسیدیں اور تاریخ توشہ خانہ میں موجود ہیں۔ توشہ خانہ سے متعلق جب گواہی میں جائیں گے تو کیس ختم ہوجائے گا۔

دوسری جانب امریکا سے تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا سے لڑائی نہیں، مثبت اور بہتر تعلقات چاہتا ہوں۔ امریکا کے معاملے میں ذاتی مفاد پر قومی ترجیحات کو فوقیت دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں رول آف لا نہیں ہوتا وہ کبھی ترقی نہیں کرتا۔ رول آف لا سے آزاد قوم بنتی ہے، جو ملک کو ترقی کی طرف لے جاتی ہے۔