ایم کیو ایم کے وفد کی گورنر سندھ سے ملاقات کا احوال سامنے آ گیا

image

ایم کیو ایم پاکستان کو پیپلزپارٹی کے رویے پر تحفظات،  ایم کیو ایم کی گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے پیپلزپارٹی کیجانب سے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کی شکایت، گورنر نے ایم کیو ایم کے تحفظات پیپلزپارٹی اور وفاق تک پہچانےکی یقین دہانی کرا دی ہے۔ 

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ملاقات کا احوال سامنے آ گیا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے پیپلزپارٹی کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کی شکایت کر دی ہے۔ ایم کیو ایم نے گورنر سے شکوہ کیا کہ ہم حکومت کے اہم اتحادی ہیں لیکن پیپلزپارٹی معاہدے پر عملدرآمد نہیں کر رہی ہے۔ 

ایم کیو ایم کے وفد کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی آرٹیکل 140 اے پر عملدرآمد نہیں کر رہی ہے۔ بلدیاتی حلقہ بندیوں کو درست کرنے کا عمل بھی تعطل کا شکار ہے۔ ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا ہے کہ آپ ایم کیو ایم کے تحفظات وفاق تک پہنچائے جائیں۔ گورنر نے ایم کیو ایم کے تحفظات پیپلزپارٹی اور وفاق تک پہچانےکی یقین دہانی کرائی ہے۔  واضح رہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے وفد کے مابین بلدیاتی حلقہ بندیوں سمیت دیگر امور پر مذاکرات ہوئے اور معاہدے پر پیش رفت سے متعلق جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات میں ایم کیو ایم نے پرانے مطالبات دوہارہ دہرائے جس پر حکومت سندھ کی جانب سے پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔ 

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم وفد کو آگاہ کیا کہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کا معاملہ الیکشن کمیشن سے مشروط ہے اور ہم نئی حلقہ بندیوں کیل تیار ہیں لیکن الیکشن کمیشن کو آپ کے وکلاء راضی کریں۔ پیپلز پارٹی نے اس امر پر واضح مؤقف اختیار کیا کہ ہمیں نئی حلقہ بندیاں کرانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ 

خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے وفد میں وسیم اختر، خواجہ اظہارالحسن، امین الحق اور محمد حسین خان شامل تھے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ہونے والی ملاقات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں میں ایڈمنسٹریٹر کراچی و ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب بھی شامل تھے۔