18 جنوری تک درآمد کیا گیا سامان کلیئر کیا جائے، اسٹیٹ بینک کی طرف سے ہدایت جاری

image

 اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے درآمدی دستاویز کی کلیئرنس سے متعلق بینکوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک زرمبادلہ کا انتظام کرکے ادائیگی کرنے والوں کی دستاویزات کلیئر کریں۔ 

 کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مخصوص درآمدی سامان کی پیشگی منظوری کی شرط ختم کر دی ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کاروباری اداروں کی سہولت کے لیے مخصوص درآمدی سامان کی پیشگی منظوری کی شرط واپس لے لی گئی ہے اور اس کی جگہ بینکوں کو عمومی ہدایت جاری کی ہے کہ خوراک، ادویات، توانائی وغیرہ جیسی ضروری اشیاء کی درآمد کو ترجیح دیں۔ بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے صارفین کے علم میں یہ بات لائیں کہ وہ مستقبل میں کسی زحمت سے بچنے کے لیے کوئی بھی درآمدی لین دین شروع کرنے سے پہلے اپنے بینک کو اس سے آگاہ کریں۔

مرکزی بینک نے مزید کہا کہ کاروباری برادری کے مطابق درآمدی اشیاء لے کر آنے والے شپنگ کنٹینرز کی بڑی تعداد بندرگاہوں پر موجود ہے کیونکہ بینکوں کی جانب سے شپنگ کی دستاویزات جاری کرنے میں تاخیر کی جا رہی ہے۔ سٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایسے تمام درآمد کنندگان کو ایک بار سہولت فراہم کریں جو یا تو اپنی ادائیگی کی میعاد کو 180 دن (یا اس سے زائد) تک توسیع دے سکتے ہوں یا جو اپنی زیر التوا درآمدی ادائیگیوں کے تصفیے کے لیے بیرون ملک سے رقوم کا بندوبست کر سکیں۔

دوسری جانب بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 31 مارچ 2023 تک درآمدی اشیاء کی دستاویزات کو پروسیس کر کے جاری کریں جو پاکستانی بندرگاہ پر آ چکی ہوں یا 18 جنوری 2023ء کو یا اس سے قبل روانہ ہو چکی ہوں۔