حکومت کی متضاد پالیسیاں موبائل فون مینوفیکچررز کی راہ میں رکاوٹ

image

انڈسٹری کو پاکستان میں پھلنے پھولنے کیلئے ساز گار ماحول کی ضرورت، آئی فون کمپنی پاکستان میں آنے سے ہچکچا رہی ہے، نئی حکومت کے آنے سے پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے۔ 

اسلام آباد: انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے مطابق مختلف سرکاری محکموں اور وزارتوں کے درمیان رسہ کشی پاکستان میں موبائل مینوفیکچرنگ کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ ای ڈی بی کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کی متضاد پالیسیوں کی وجہ سے آئی فون کمپنی پاکستان میں نہیں آرہی۔ انڈسٹری کے پھلنے پھولنے کیلئے حکومتی پالیسیوں کی مستقل مزاجی انتہائی ضروری ہے۔

وائس چیئرمین ایشیاء اینڈ پیسیفک آئی سی ٹی الائنس کے مطابق حکومت کی تبدیلی سے  سرمایہ کاروں کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے  قوانین اپنانے کی ضرورت ہے جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کیلئے مددگار ثابت ہوں۔ نئی حکومت کے آنے سے پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے۔ 

موبائل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین مظفر پراچہ نے کہا کہ چین سے موبائل فون کی برآمدات 140 بلین ڈالر کے لگ بھگ ہیں۔ چینی پاکستان میں اپنے کچھ یونٹ قائم کرنا چاہتے ہیں لیکن صرف اس صورت میں جب حکومت موبائل مینوفیکچررز کو سازگار ماحول فراہم کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعت میں برآمدات تین سالوں میں 14 بلین ڈالر کا ہندسہ عبور کر سکتی ہیں۔