اسرائیل کا غزہ پر میزائلوں سے حملہ

image

گزشتہ روز اسرائیلی فورسز نے جنین کیمپ پر دھاوا بولا تھا جس میں بزرگ خاتون سمیت 10 فلسطینی شہید اور 20 زخمی ہوئے تھے، شہداء کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

غزہ: مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے جمعہ کی صبح غزہ پر 15 میزائل داغے جس میں المغازی اور الزیتون مہاجر کیمپس کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں تاحال کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ اسرائیلی اور فلسطین کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد چین اور فرانس نے جمعہ کو سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ امریکا نے حسب معمول تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے، سعودی عرب سمیت دیگرعرب اور اسلامی ملکوں نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

اسرائیلی جارحیت کے جواب میں فلسطینی تنظیموں کی جانب سے دو راکٹ داغے گئے جس پر اسرائیل کے سرحدی علاقے خطروں کے سائرن سے گونج اٹھے۔ قابض فوج نے جینین کے سرکاری ہسپتال پر بھی دھاوا بولا اور شعبہ اطفال پر دانستہ آنسو گیس پھینکی جس سے بچوں کا دم گھٹنے لگا۔ ظالم فورسز نے بجلی کی فراہمی منقطع کی اور ایمبولینسز تک کا راستہ روک لیا۔ حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ شیخ صالح العاروری نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کا عزم قابض فوج کے جرائم سے زیادہ مضبوط ہے، ایسی کاروائیوں سے ان کی مزاحمت نہیں ٹوٹ سکتی، العاروری نے مزاحمتی تحریک پر پر زور دیا کہ وہ دشمن کو منہ توڑ جواب دیں اور تمام دستیاب وسائل سے قابض افواج کا مقابلہ کریں۔

اسرائیلی اور فلسطین کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد چین اور فرانس نے جمعہ کو سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ امریکا نے حسب معمول تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے، سعودی عرب سمیت دیگرعرب اور اسلامی ملکوں نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کو جنین کیمپ میں کیے گئے قتل عام کا حساب دینا ہوگا اور مزاحمت کاروں کی جانب سے ردعمل کی کاروائی میں تاخیر نہیں کی جائے گی۔