سعودی وزارتِ افرادی قوت کی ملازمین کیلئے نئے اوقات کار کی سفارشات

image

ملازمین سے مسلسل 5 گھنٹے سے زیادہ کام نہیں لیا جا سکتا، 5 گھنٹے کے دوران ایک گھنٹہ وقفہ لازم، ہفتے میں ڈیوٹی کا مجموعی دورانیہ 48 گھنٹے سے زیادہ ہونا چاہیے۔  

ریاض: سعودی حکومت نے ملازمین کو آسانی فراہم کرنے کیلئے اہم ہدایات جاری کر دیں۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارتِ افرادی قوت کا کہنا ہے کہ بغیر وقفے کے مسلسل 5 گھنٹے تک کام کرانا مناسب نہیں۔ 5 گھنٹے کے دوران ایک گھنٹہ وقفہ ہونا چاہیئے۔

وزارتِ افرادی قوت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہفتے میں ڈیوٹی کا مجموعی دورانیہ 48 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیئے اور ماہ رمضان میں روزہ داروں کو 2 گھنٹے کی چھوٹ دینی چاہیئے۔ سعودی وزارتِ افرادی قوت نے کہا کہ اوور ٹائم یومیہ 2 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیئے یعنی اوور ٹائم ملا کر ایک ہفتے میں مجموعی طور پر 144 گھنٹے سے زیادہ کام نہ لیا جائے۔ سعودی وزارتِ افرادی قوت نے یہ بیان اس وقت جاری کیا ہے جب ملازمین نے کام کے دورانیہ کے حوالے سے شکایتیں کی تھیں۔

دوسری جانب رونالڈو کا سعودی عرب کے فٹبال کلب ،'النصر' کے ساتھ سالانہ 200 ملین یورو کا معاہدہ ہوا ہے۔ اس معاہدے نے انھیں فٹبال کی تاریخ کا سب سے زیادہ معاوضہ حاصل کرنے والا کھلاڑی بنا دیا ہے۔ علاؤہ ازیں سعودی حکومت نے رونالڈو کیلئے اپنے قوانین میں بھی تبدیلی کر دی ہے۔