امریکہ کے دیوالیہ ہونے کے خدشات بڑھ گئے

image

نومنتخب اسپیکر کیون میکارتھی کا صدر جوبائیڈن سے ملاقات کا فیصلہ، کیون میکارتھی کا تعلق سابق صدر ٹرمپ کی جماعت سے ہے، نومنتخب اسپیکر صدر جوبائیڈن سے ملاقات کرنے سے گریز کررہے تھے۔

واشنگٹن: تفصیلات کے مطابق امریکہ کے دیوالیہ ہونے کے خدشے کے پیش نظر صدر جوبائیڈن اور اپوزیشن جماعت کے اسپیکر مذاکرات کیلئے تیار ہوگئے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق نومنتخب اسپیکر کیون میکارتھی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کیلئے راضی ہوگئے ہیں۔ اسپیکر منتخب ہونے کے بعد کیون میکارتھی صدر جوبائیڈن سے ملنے سے گریز کر رہے تھے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومتی اخراجات کو پورا کرنے کیلئے قرض لینے کی منظوری ایوان نمائندگان سے لینا ہوتی ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی تعداد کم و بیش برابر ہے۔ ایک ٹی وی ٹاک شو میں نومنتخب اسپیکر نے بدھ کو صدر جوبائیڈن سے ملاقات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ 

ملاقات کے دوران ملک کے دیوالیہ ہو جانے کے خدشات اور حکومتی اخراجات میں کمی پر مذاکرات ہوں گے۔ کیون میکارتھی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ امریکہ اپنے قومی قرضوں میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اخراجات 31.4 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، جوبائیڈن انتظامیہ کو اس میں اضافہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرانی ہو گی۔ 

امریکی ایوان نمائندگان کے نومنتخب اسپیکر نے خبردار کیا ہے کہ حکومت اپنے اخراجات کی مد میں سالانہ جمع کیے گئے ٹیکس سے زیادہ خرچ نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طریقے سے قرضوں کی حد کو بھی مقرر کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب صدر جوبائیڈن کی جماعت کے ارکان مستقبل کے اخراجات سے منسلک قرض کی حد کو بڑھانے کی منظوری چاہتے ہیں۔ 

امریکی ایوان نمائندگان میں حکومتی ارکان کے مقابلے میں اپوزیشن جماعت ریپبلکنز کے 10 ارکان زیادہ ہیں۔ ایوان میں اکثریت ہونے کی بنیاد پر اپوزیشن جماعت نے سالانہ خسارے کو روکنے کیلئے نئے اخراجات پر حد لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ہر سال حکومتی اخراجات پر 1 ٹریلین ڈالر سے زائد رقم خرچ کی جاتی ہے۔