گری دار میووں کا استعمال قلبی صحت کیلئے مفید قرار

image

جرنل آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن کا اداریہ، گری دار میووں کے مثبت اثرات پر جامع مضمون، یومیہ تیس گرام میووں کا استعمال 19 فیصد تک قلبی بیماریوں میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

اوسلو: (ہیلتھ ڈیسک) یونیورسٹی آف اوسلو اور اسٹاک ہوم یونیورسٹی کے ماہرین پر مشتمل ٹیم نے نیوٹریشن سے متعلق اپنی تازہ ترین تحقیقی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ سائنسدانوں کی ٹیم نے 19 لاکھ افراد پر کئے جانیوالے درجنوں مطالعوں کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ کو حتمی شکل دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گری دار میووں کا باقاعدہ استعمال قلبی امراض، فالج، ٹائپ ٹو ذیابیطس اور کارڈیو ویسکیولر امراض میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

جرنل آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن میں شائع ہونیوالی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روزانہ 30 گرام بیج یا گری دار میووں کا استعمال 19 فیصد تک امراض قلب میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ ان کے مسلسل استعمال سے فالج یا امراض قلب سے ہونیوالی اموات کی شرح میں بھی ایک چوتھائی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ سربراہ تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ گری دار میوے استعمال کرنیوالے اور ان کا استعمال نہ کرنے والوں میں امراض قلب کے خطرات 18 فیصد تک ہوتے ہیں۔   

ماہرین غذائیات لوگوں کو گری دار میووں کے استعمال کی ہدایات کرتے ہیں۔ ان کے باقاعدہ استعمال سے کولیسٹرول اور شریانوں کے سکڑاؤ میں کمی ہوتی ہے۔ قبل ازیں ایک تحقیق میں یہ بتایا گیا تھا کہ روزانہ  گری دار میوہ جیسے مونگ پھلی اور پستہ کو اپنی خوراک کا حصہ بنانے سے آپ کی دماغی فریکوئنسی مضبوط ہوتی ہے جس کا تعلق  سیکھنے، شفایابی، یاداشت اور کوگنیشن  سے منسلک ہے، اس کے علاؤہ یہ غذا آپ کو دماغی  طور پر چست بھی بنا دیتی ہے۔