اوگرا نے حکومت سے تمام صارفین گروپس کیلئے گیس ٹیرف میں تقریباً 50 فیصد تک اضافہ کرنے کی سفارش کر دی

image

اوگرا  کی گیس نرخوں میں اضافے کی منظوری، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2023ء سے ہوگا، اوگرا کے اس فیصلے سے آئندہ مالی سال کے دوران ایس این جی پی ایل کو تقریباً 121 ارب روپے کے اضافی فنڈز ملیں گے، ریگولیٹر کی جانب سے مقرر کردہ نظر ثانی شدہ عارضی قیمتیں وفاقی حکومت کے مشورے پر سماجی و اقتصادی لحاظ سے ہر زمرے کیلئے فروخت کی قیمت کے سلسلے میں دوبارہ ایڈجسٹمنٹ سے مشروط ہیں۔ 

اسلام آباد: (اکانومی ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کے نرخوں میں 50 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ اوگرا نے حکومت سے استدعا کی ہے کہ ملک بھر کے تمام صارفین گروپس کیلئے گیس ٹیرف میں 45 فیصد سے 50 فیصد تک اضافہ کیا جائے تاکہ مالی سال 24-2023ء میں سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی آمدنی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ 

اوگرا نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ یکم جولائی 2023ء سے ایس این جی پی ایل کی اوسط فروخت کی شرح کو 50 فیصد یا 415 روپے فی یونٹ (ملین برٹش تھرمل یونٹ) سے بڑھا کر 1239 روپے فی یونٹ کرے۔ اسی طرح ریگولیٹر نے ایس ایس جی سی ایل کیلئے گیس کے اوسط نرخوں میں 45 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی ہے۔ آئندہ مالی سال کے دوران ایس این جی پی ایل کو اوگرا کے اس فیصلے سے 121 ارب روپے کے اضافی فنڈز ملیں گے۔ 

ریگولیٹر نے کہا ہے کہ اوگرا قانون کے سیکشن 8(3)  کے تحت مطلوبہ زمرہ وار قدرتی گیس کی فروخت کی قیمت کے مشورے کے حصول کیلئے دونوں تعین وفاقی حکومت کو بھیجے گئے ہیں۔ ریگولیٹر نے کہا کہ ایس این جی پی ایل نے اپنی اوسط مقررہ قیمت میں 286 فیصد اضافے یا 2206 روپے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔ اوگرا کے مطابق ایس ایس جی سی ایل کی مجموعی آپریٹنگ آمدنی کا تخمینہ 2 کھرب 40 ارب روپے لگایا گیا تھا۔ 

اوگرا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ریگولیٹر کی جانب سے مقرر کردہ نظرثانی شدہ عارضی قیمتیں وفاقی حکومت کے مشورے پر سماجی و اقتصادی لحاظ سے ہر زمرے کیلئے فروخت کی قیمت کے سلسلے میں دوبارہ ایڈجسٹمنٹ سے مشروط ہیں۔ خیال رہے کہ ایس این جی پی ایل پنجاب اور خیبرپختونخوا کو قدرتی گیس فراہم کرتا ہے۔ اسی طرح ایس ایس جی سی ایل صوبہ بلوچستان اور سندھ کو گیس فراہم کرتا ہے۔