قدیم مسجد شی آن اور تاریخی پس منظر

image

عرب نقاشی اور چینی فن تعمیر کا حسین امتزاج، عظیم مسجد کا سنگ بنیاد تانگ خاندان کے بادشاہ نے 742ء میں رکھا تھا۔ عرب، فارس اور افغانستان کے چین میں آئے تاجروں نے ہان قومیت کی خواتین سے شادی کی جن کی اولاد مسلمان پیدا ہوئی۔

شآن شی: قدیم مسجد شی آن چین کے صوبہ شآن شی میں ڈرم ٹاور کے شمال مغربی علاقے میں واقع ہے۔ یہ مسجد اسلامی دنیا میں اہم مقام کی حامل ہے جس کا سنگ بنیاد 742ء میں تانگ خاندان کے دور میں رکھا گیا تھا۔ شی آن کی دوبارہ تعمیر اور تزئین و آرائش کا کام مِنگ خاندان کے دور میں 1348ء میں کیا گیا اور اس کے احاطے کو مزید بڑھایا گیا۔ موجودہ قدیمی مسجد 3 ایکڑ (12000 مربع میٹر) پر محیط ہے۔ اس مسجد کو ہاوجی شینگ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ دور حاضر  میں شی آن شہر اور گردونواح میں 7 مساجد موجود ہیں لیکن ان سب میں شی آن مسجد کو سب سے بڑی اور قدیم مسجد ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔  

عرب نقاشی اور چینی فن تعمیر کا حسین امتزاج شی آن مسجد کی درودیوار میں بخوبی نظر آتا ہے جو ناظر کو اپنے حسن میں گم کرنے کیلئے کافی ہے۔ شی آن کے علاقے میں اس وقت مسلم آبادی کم و بیش 60000 نفوس پر مشتمل ہے۔ تاریخ دانوں کے مطابق 7 ویں صدی کے وسط میں جب عرب، فارس اور افغانستان کے تاجروں نے شمال مغربی چین کا رخ کیا تھا جس کے نتیجے میں اس علاقے کو اسلام کے نور سے متعارف کروایا گیا، جب اُن تاجروں میں سے کچھ چین میں آباد ہوئے اور ہان قومیت کی خواتین سے شادی کی جن کی اولاد مسلمان پیدا ہو ئی۔ یوآن اور مِنگ خاندانوں کے درمیان چین کے اتحاد میں مسلمانوں نے اہم کردار ادا کیا۔ اسی لئے دیگر مساجد بھی ان کی تعظیم میں بنائی گئیں۔

عظیم مسجد دیکھنے کیلئے چین سمیت مسلم اور غیر مسلم ممالک سے بڑی تعداد میں سیاح شآن شی کا رخ کرتے ہیں، نہ صرف اس کی صدیوں پرانی تاریخ بلکہ اس کے مخلوط فن تعمیر اور مخصوص ڈیزائن کو قریب سے دیکھنے اور پرکھنے کیلئے بھی۔ مسجد کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں مرکزی ہال، میوزیم، باغ اور وسیع صحن شامل ہے۔ مسجد کے جس حصے کا رخ کیا جائے اس میں ایک خاص سکون اور جھلکتی تاریخ نظر آتی ہے۔ صحن میں 9 میٹر (30 فٹ) اونچی لکڑی کا محراب ہے جو قیمتی پتھر کے ماربل سے مزئین کیا گیا ہے۔ صحن کی دوسری طرف ایک مشہور خطاط کا فنی نمونہ ہے جس کا نام ایم فوگانا تھا، اس کے ساتھ ہی ایک اور خطاط ڈونگ چیانگ کا شاہکار ہے جس کا تعلق منگ خاندان سے تھا۔ مسجد انتظامیہ نے ان ہنرمندوں کی خطاطی کو ہر دور میں بہت اعزاز اور تکریم کے ساتھ سنبھال کررکھا ہے، کیونکہ ان نمونوں کو فن خطاطی کا ایک بڑا خزانہ سمجھا جاتا ہے۔

شی آن مسجد کے صحن میں داخل ہوتے ہی نظر آنے والا عظیم القدامت ٹاور شنگ شن اپنی پوری آب و تاب سے دکھائی دیتا ہے، اسے ہی مرکزی ہال بھی گردانا جاتا ہے جہاں پانچ وقت کی نماز ادا کی جاتی ہے۔ اس ہال میں ایک وقت میں ایک ہزار سے زائد افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ مسجد کی اندرونی اور بیرونی دیواروں پر سیمنٹ اور پتھر کی مدد سے بہترین نقش و نگار بنائے گئے ہیں۔ مسجد کے تمام دروازوں کو کلمہ پاک سے مزئِین کیا گیا ہے جو ہر دروازے پر مختلف فن خطاطی میں نظر آتا ہے۔ مسجد کی ایک جانب میوزیم ہے جہاں منگ اور تانگ خاندان کے بادشاہوں کی زیر استعمال اشیاء کو بطور نوادرات رکھا گیا ہے۔