گریڈ 20 سے 22 تک افسران کے اثاثوں کی چھان بین شروع

image

گریڈ 20 سے 22 تک افسران کے اثاثوں کی چھان بین شروع، ایف بی آر نے ملازمین کی تفصیلات لینے کیلئے سول انٹیلی جنس ایجنسی کو ٹاسک دے دیا، آفیسرز کی مالی طور پر ایمانداری کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔

اسلام آباد: (قومی ڈیسک) آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے انٹیلی جنس ایجنسی نے گریڈ 20 سے 22 تک کے افسران کے اثاثوں اور رشتہ داروں کی چھان بین شروع کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کا آغاز کردیا گیا، گریڈ 20 سے 22 تک افسران کے اثاثوں اور رشتہ داروں کی چھان بین شروع کردی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف بی آر نے ملازمین کی تفصیلات لینے کیلئے سول انٹیلی جنس ایجنسی کو ٹاسک دے دیا ہے اور انٹیلی جنس ایجنسی نے ملازمین کے دفاتر اور رشتہ داروں سے معلومات لینا شروع کردیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسی گریڈ19، 20 اور 21 کے ملازمین کے بارے میں معلومات اکٹھی کررہی ہے، آفیسرز کی مالی طور پر ایمانداری اور پروفیشنل کارکردگی کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق معلومات ملنے کے بعد ملازمین کو اے، بی اور سی تین کیٹگریوں میں رکھاجائے گا، جبکہ کیٹگری اے اور بی کے آفیسرز کو رپورٹ کے مناسبت سے پوسٹنگ دی جائے گی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کیٹگری سی میں آنے والے ملازمین کو اہم ذمہ داری نہیں سونپی جائے گی اور کیٹگری سی میں آنے والے آفیسرز کو ملازمت سے فارغ بھی کیا جا سکتا ہے، مستقبل میں ترقی بھی انہی رپورٹس کی مدد سے کی جائے گی۔