24 ماہ کے طویل دورانیے کے بعد انڈیکس کی 48 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور

image

تیزی کے سبب 53 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں، غیرملکیوں کے ساتھ مقامی سرمایہ کار بھی آئل گیس، ریفائنری اور بینکنگ سیکٹر میں متحرک رہے، کاروباری حجم گزشتہ جمعرات کی نسبت 8.07 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 49 کروڑ 18 لاکھ 74ہزار 957 حصص کے سودے ہوئے۔

کراچی: (اکانومی ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیر کو رواں سال کی سب سے بڑی تیزی رونما ہوئی۔ 2 سال کے طویل دورانیے کے بعد انڈیکس کی 48 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی عبور ہوگئی۔ تیزی کے سبب 53 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1کھرب 33 ارب 25کروڑ 10 لاکھ 73ہزار 260 روپے کا اضافہ ہوگیا۔

کاروباری دورانیے میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ ایک موقع پر 296 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن شعبہ جاتی بنیادوں پر تازہ سرمایہ کاری کے سبب تیزی کی لہر برقرار رہی، یہی وجہ ہے کہ ایک موقع پر 1ہزار 49 پوائنٹس کی تیزی دیکھنے میں آئی۔ سی پیک منصوبے کے 10 سال مکمل ہونے کے حوالے سے چینی نائب وزیراعظم کی پاکستان آمد کو سرمایہ کاروں نے خصوصی اہمیت دی۔

غیرملکیوں کے ساتھ مقامی سرمایہ کار بھی آئل گیس، ریفائنری اور بینکنگ سیکٹر میں متحرک رہے جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔ لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 957.60 پوائنٹس کے اضافے سے 48034.60 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کاروباری حجم گزشتہ جمعرات کی نسبت 8.07 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 49 کروڑ 18 لاکھ 74ہزار 957 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 358 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 188 کے بھاو میں اضافہ 144 کے داموں میں کمی اور 26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔