ایف بی آر سے کرپشن ختم کرنے کا ٹاسک خفیہ ایجنسی کو دے دیا گیا

image

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے  ایف بی آر سے کرپشن ختم کی زمہ داری خفیہ ایجنسی کو سونپ دی، رپورٹ تیار کر کے جلد وزیراعظم کو پیش کی جاۓ گی اور خصوصی بریفنگ بھی دی جائے گی۔ 

لاہور: (نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور اس کے ماتحت اداروں سے کرپشن کے خاتمے اور اچھی ساکھ کے حامل افراد کے اہم عہدوں پر تقرر کے لیے ایف بی آر میں قائم انٹیگریٹی مینجمنٹ سیل پھر سے فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ نے اس حوالے سے ایف بی آر سے انٹیگریٹی مینجمنٹ یونٹ کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ بھی طلب کرلی ہے جب کہ ایف بی آر و اس کے ماتحت اداروں کے ملازمین سے متعلق تفصیلات لینے کے لیے سول انٹیلیجنس ایجنسی کوٹاسک دیدیا گیا ہے۔ انٹیلی جنس ایجنسی نے ملازمین کے دفاتر اور رشتے داروں سے معلومات لینا شروع کر دی ہیں۔

اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ 2019 میں ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں انٹیگریٹی مینجمنٹ سیل(آئی ایم سی) قائم کیا گیا تھا، اس سیل کے قیام کا مقصد ایف بی آر اور اس کے ماتحت اداروں میں ملازمین و افسران کی کرپشن کی شکایات کی چھان بین کرنا اور اچھی ساکھ کے حامل افسران کی فہرستیں مرتب کرکے ایف بی آر انتظامیہ کو فراہم کرنا تھا تاکہ اہم اور حساس عہدوں پر اچھی ساکھ کے حامل قابل اور ایماندار افسران تعینات کیے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ عرصے سے یہ سیل سست روی کا شکار تھا۔ نئی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پھر سے اس سیل کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم میاں شہباز شریف کی ہدایت پر ایف بی ا ٓر ہیڈ کوارٹر میں قائم انٹیگریٹی مینجمنٹ سیل کو فعال کیا جارہا ہے اور وزیراعظم سیکرٹریٹ کے لیے اس سیل کی کارکردگی رپورٹ بھی تیار کی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اہم ترین عہدوں پر تقرریوں سے قبل ادارے نے متعلقہ تفصیلات لینے کے لیے سول انٹیلیجنس ایجنسی کو بھی ٹاسک دے دیا ہے اور یہ ادارہ افسران کی رپورٹ مرتب کرے گا۔ انٹیلی جنس ایجنسی گریڈ 19، 20 اور 21کے ملازمین سے متعلق معلومات اکٹھی کرنا شروع کردی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ معلومات ملنے کے بعد ملازمین کو اے، بی اور سی 3 کیٹیگریز میں رکھا جائے گا۔ کیٹیگری اے اور بی کے آفیسرز کو رپورٹ کی مناسبت سے پوسٹنگ دی جائے گی جب کہ کیٹیگری سی میں آنے والے ملازمین کو اہم ذمے داریاں نہیں سونپی جائیں گی۔ علاوہ ازیں کیٹیگری سی میں آنے والے آفیسرز کو ملازمت سے فارغ بھی کیا جا سکتا ہے۔