امریکہ نے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی معطل کر دی

image

 

رفح پر بڑے حملے کی تیاریاں، امریکہ نے بغیر بتائے گولہ و بارود کی سپلائی روک دی، اسرائیلی حکام امریکی اقدام پر تشویش میں مبتلا ہونے لگے۔

تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو فراہم کیے جانے والے گولہ بارود کی ترسیل بغیر کوئی وجہ بتائے معطل کر دی ہے۔ اسرائیلی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکہ کا یہ اقدام غیر متوقع ہے۔ اسرائیلی حکام کے بارہا رابطہ کرنے کے باوجود امریکہ نے ابھی تک کوئی وضاحت نہیں دی ہے۔

یاد رہے کہ رواں برس فروری میں امریکہ نے اسرائیل سے ضمانت مانگی تھی کہ اس گولہ بارود کی غزہ میں بین الاقوامی قانون کے مطابق استعمال کیے جانے کی یقین دہانی کرائے۔ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے مارچ میں یہ گارنٹی دی تھی کہ امریکی ہتھیاروں کا غزہ میں عالمی قوانین کے تحت استعمال کیا جائے گا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے نمائندے نے وائٹ ہاؤس، پینٹاگون، امریکی وزارت خارجہ سمیت اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے رجوع کیا تو تاحال کسی نے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی کی معطلی کی وجہ اسرائیل کے رفح پر فوجی حملے پر بضد رہنا ہے۔ امریکہ سمیت عالمی قوتوں نے نیتن یاہو کو اس کارروائی سے باز رہنے کا مطالبہ کیا تھا۔ امریکہ اور دیگر عالمی قوتوں کا مؤقف ہے کہ غزہ سے 10 لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ کیلئے رفح میں مقیم ہیں اور اسرائیلی فوجی کارروائی کے نتیجے میں ان پناہ گزینوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔ امریکہ اور عالمی قوتوں کا مطالبہ تھا کہ اسرائیل رفح پر حملے سے ان لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے انتظامات کرے۔