پی ٹی آئی کیلئے سپریم کورٹ سے اچھی خبر

image

پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار، مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین اسمبلی ووٹ کے حق سے محروم، سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن آرڈر کیخلاف پٹیشن دائر کی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے آرڈر میں ہماری مخصوص نشستیں مسترد کر دی گئی تھیں۔ ہماری 78 سیٹیں دوسری جماعتوں کو دے کر ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا تھا۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ کہتے رہے کہ ہمارے ساتھ غیر آئینی اور غیر قانونی سلوک ہو رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کا آرڈر غیر آئینی تھا، پشاور ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے بھی فیصلہ ہولڈ کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے 4 مارچ کو مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دے دی تھیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ سنی اتحاد کونسل کی 80 سیٹیں تھیں، پنجاب، سندھ اور قومی اسمبلی میں خواتین اقلیتوں نے حلف اٹھایا تھا۔

فیصلے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ جو مخصوص نشستوں پر اسمبلی آئے، وہ کارروائی کا حصہ نہیں بن سکتے۔ بیرسٹرگوہر کا مزید کہنا تھا کہ 78 سیٹوں پر ممبران کسی بھی قانون سازی میں ووٹ کا استعمال نہیں کریں گے۔ یہ ہمارے مؤقف کی تائید ہوئی ہے، صدر کے الیکشن کے وقت بھی ہم نے کہا تھا کہ جنہوں نے حلف اٹھایا، یہ ووٹ نہیں دے سکتے، آپ صدارتی الیکشن نہ کرائیں ان لوگوں کو ووٹ کا حق نہ دیں۔