درآمدی گندم سے متعلق انکوائری ناگزیر ہے: صاحبزادہ محبوب سلطان

image

خواتین آٹے کیلئے لائن میں لگ کر مر گئیں، ستمبر سے مارچ کے دوران بڑی تعداد میں گندم باہر سے آئی، نگران حکومت میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کا کردار سب سے اہم، زرعی شعبے کا دوبارہ اعتماد بحال کرنے میں تین چار سال لگیں گے۔

آسلام آباد: (نیشنل ڈیسک) پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے اور سابقہ وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان و دیگر پی ٹی آئی کے نمائندوں (اپوزیشن لیڈر پنجاب اور پی اے سی کے حالیہ منتخب چیئرمین شیخ وقاص بھی شامل تھے) نے اہم پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا ہے کہ گندم ہمارے ملک کا سب سے بڑا سیکٹر ہے جس کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے جو کہ اس ملک کے ساتھ ظلم ہے۔ فوڈ سیکیورٹی کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر کچھ ناں کچھ  شئیر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کاشتکاروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ضرورت پڑنے پر سڑکوں پر بھی نکلے گی۔ کسانوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی کوئی بھی ناانصافی قابلِ قبول نہیں۔

محبوب سلطان نے کہا کہ ہماری خواتین آٹے کیلئے لائن میں لگ کر مر گئیں، ہمارا کسان کھاد پھینک کر اللہ کی ذات کی طرف دیکھ رہا ہوتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ گندم کے کاشتکار مجبور ہوکر گھر میں بیٹھ جائیں گے، جن کسانوں کو موجودہ حکومت نظر انداز کر رہی ہے ان میں اتنی سکت نہیں کہ اگلے سال وہ گندم کی کاشت کر سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے۔ یہ اس بات سے انکار نہیں کر سکتے کہ یہ گندم انکے دور میں نہیں منگوائی گئی۔ ہمارے ہاں ستمبر سے مارچ کے دوران بڑی تعداد میں گندم باہر سے آتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ میں سوچ نہیں سکتا کہ انہوں نے اتنے بڑے بلنڈر کیوں مارے؟ پریس کانفرنس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ گندم کی درآمد کے معاملے پر انکوائری کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔ ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔