کششِ ثقل کی تبدیلیوں کے باعث خلا بازوں کو سر درد کی تکلیف کا سامنا

image

کھوپڑی کے اندر دباؤ میں اضافہ سر درد کی وجہ قرار، خلا باز 10 دن سے زیادہ خلا میں رہنے کے دوران درد شقیقہ اور سردرد کا شکار ہو سکتے ہیں، دماغ میں موجود ویسٹیبلر سسٹم توازن اور رُخ کو کنٹرول کرتا ہے۔ 

لیڈن: (ٹیکنالوجی ڈیسک) ایک نئے مطالعے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ خلانوردوں کو خلائی سفر کے دوران درد شقیقہ اور دیگر قسم کے سر درد کا سامنا ہو سکتا ہے۔ نیورولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد جن کو پہلے کبھی سر درد کی شکایت کا سامنا نہیں ہوا، وہ بھی خلا میں 10 دن سے زیادہ رہنے کے دوران درد شقیقہ اور سردرد کا شکار ہو سکتے ہیں۔

مطالعے کے مصنف اور نیدرلینڈز میں لیڈن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے ڈاکٹر وین اوسٹر ہاٹ کے مطابق سر درد کشش ثقل میں تبدیلیوں کے باعث ہوتا ہے۔ خلائی سفر کے دوران کشش ثقل کی تبدیلی سے دماغ سمیت جسم کے کئی فنکشنز متاثر ہوتے ہیں۔ دماغ میں موجود ویسٹیبلر سسٹم جو توازن اور رُخ کو کنٹرول کرتا ہے اسے زمین پر موصول ہونے والے سگنلز اور صفر کشش ثقل میں حاصل ہونے والے سگنلز کے درمیان تصادم کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ سگنلز کا تصادم پہلے ہفتے میں حرکت کی وجہ سے ہونے والی خراب طبعیت کا باعث بنتا ہے۔ جس کے بعد انھیں سر درد کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔سر درد کی دوسری بڑی وجہ کھوپڑی کے اندر دباؤ میں اضافہ  بھی ہو سکتا ہے۔