اوگرا نے تیل کے نرخ ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید کر دی

image

اوگرا کی جانب سے آئل ریفائنریز کو خط بھیج دیا گیا، آئل پرائیسز ڈی ریگولیشن پالیسی کے بارے میں حتمی فیصلہ وفاقی حکومت پر منحصر، ڈی ریگولیشن سے تیل کی اسمگلنگ میں اضافہ ہو گا اگرچہ ایران کے ساتھ معاہدے سے عوام کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

کراچی: (اکانومی ڈیسک) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید کر دی ہے۔ اوگرا کی جانب سے آئل ریفائنریز کو خط بھیج دیا گیا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ میں کہا ہے کہ ڈی ریگولیشن سے تیل کی صنعت اور عوام پر پڑنے والے اثرات کو سمجھتے ہیں، اس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ مکمل غور اور وسیع تر مشاورت سے کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم آفس کی ہدایت پر تیل قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کے کچھ نکات کا خاکہ بنایا گیا ہے، تاہم اس بارے میں آئل پرائیسز ڈی ریگولیشن پالیسی کے بارے میں حتمی فیصلہ وفاقی حکومت پر منحصر ہے۔ اوگرا ڈی ریگولیشن پالیسی پر فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے نقطہ نظر کو شامل کرکے کیا جائے گا، آئل ریفائنریاں سمجھدار اسٹیک ہولڈرز ہیں اسلئے انھیں اس معاملے میں سنجیدہ رویہ اختیار کرنا چاہیئے۔ 

خیال رہے کہ پاکستان پیٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن ڈی ریگولیشن کی صورت میں ملک گیر سطح پر پٹرول پمپس بند کرنے کی دھمکی دے چکی ہے۔ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین عبدالسمیع خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈی ریگولیشن سے تیل کی اسمگلنگ میں اضافہ ہو گا، اگرچہ ایران کے ساتھ معاہدہ کیا جائے تو اس سے عوام کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔