فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنے پر بھارتی طالبہ گرفتار

image

فلسطینیوں کا قتل عام جاری، اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج امریکی یونیورسٹیوں تک جا پہنچا، احتجاجی کیمپ لگانے پر بھارتی طالبہ کو کیمپس سے نکال دیا گیا۔

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) غزہ میں اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے میں امریکی جامعات میں طلباء کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ امریکی پرنسٹن یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہرے میں حصہ لینے والی بھارتی طالبہ اچنتیا سیولنگن کو مقامی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

پولیس کی جانب سے اس یونیورسٹی کے 2 طلباء کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں ہندوستانی طالبہ اچنتیا اور حسن سید شامل ہیں۔ پولیس کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ دونوں طلباء نے یونیورسٹی کیمپس میں خیمے لگانے کی کوشش کی تھی۔ یونیورسٹی کی ترجمان جینیفر موریل نے کہا کہ 2 گریجویٹ طلباء کو یونیورسٹی کی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں فوری طور پر کیمپس سے نکال دیا گیا ہے، ان کے خلاف تادیبی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔

یونیورسٹی حکام کے مطابق طلباء نے متعدد بار تنبیہ کرنے کے باوجود احتجاج میں حصہ لیا جس کے باعث ان کی گرفتاری عمل میں لانا پڑی۔ واضح رہے کہ گرفتار کی گئی بھارتی طالبہ اچینتیا سیولنگن پرنسٹن یونیورسٹی میں بین الاقوامی ترقی میں پبلک افیئرز میں ماسٹرز کر رہی ہیں اور سید نامی طالب علم اس یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کر رہا ہے۔ امریکی یونیورسٹیوں میں ہزاروں طلباء اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے باعث غزہ میں ہونے والی نسل کشی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔