کینیڈین پارلیمنٹ کے رکن نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کو ملوث قرار دے دیا

image

کینیڈا میں سکھ رہنما کی قتل میں بھارت براہ راست ملوث ہے، جمہوریت اظہارِ رائے کی آزادی اور آئین کی بالا دستی کیلئے اںصاف ناگزیر ہے، جگ میت سنگھ نے ایکس پر پوسٹ کر دی۔

اوٹاوا: (ویب ڈیسک) بھارتی علیحدگی پسند تنظیم خالصتان ٹائیگر فورس کے سربرا 45 سالہ ہردیپ سنکھ نجر کو گزشتہ سال جون میں وینکوور کے مضافاتی علاقے میں ایک مصروف کار پارک میں نقاب پوشوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، اس حوالے سے کینیڈا کی پارلیمنٹ کے سِکھ رکن جگ میت سنگھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سِکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل میں بھارت براہ راست ملوث ہے۔

نیو ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے بھارتی نزاد جگ میت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کینیڈا اور بھارت کے تعلقات خراب کرنے میں مودی سرکار کا ہاتھ ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے جس ایجنٹ یا کارندے نے ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل کا حکم دیا اُس کے خلاف کینیڈین قانون کی پوری قوت کے ساتھ کارروائی کی جانی چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق جگ میت سنگھ کا کہنا ہے کہ کینیڈا کی حکومت ہردیپ سنگھ نِجر قتل کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کرے اور گرفتار ملزمان کو سخت سزا دے، رائل کینیڈین ماؤنٹیڈ پولیس نے ایک پریس کانفرنس کی ہے جس  میں بتایا ہے ہردیپ سنگھ کے قتل میں ملوث 3 انڈین شہریوں کو گرفتار کر لیا ہے جن میں کرن پریت سنگھ، کمل پریت سنگھ اور کرن برار شامل ہیں، جن کو البرٹا کے علاقے ایڈمونٹن سے گرفتار کیا گیا ہے۔