آئی ایم ایف نے پاکستان سے بجلی اور گیس سیکٹر کا 4 ہزار ارب روپے سے زائد کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا

image

 آئی ایم ایف نے پاکستان سے بجلی اور گیس سیکٹر میں 4 ہزار ارب سے زائد گردشی قرضے پر قابو پانے کا مطالبہ کیا ہے، بجلی پر سبسڈی کمی کی جائے اور ریکوری میں بہتری لانے پر زور دیا گیا ہے۔ 

 کراچی : آئی ایم ایف نے پاکستان سے سخت مطالبہ کر دیا حکومت پاکستان سے بجلی گیس سیکٹر کا گردشی قرضے ختم اور بجلی پر سبسڈی میں کمی لانے کے ساتھ ریکوری بہتر بنانے پر زور دیا ہے۔ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس  سیکٹر میں 4 ہزار ارب سے زائد گردشی قرضے پر قابو پانے پر زور دیا ہے۔

توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری مذاکرات میں بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے 7 روپے سے 10 روپے فی یونٹ تک اضافے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی پر سبسڈی کم کی جائے اور نقصانات میں کمی لائی جائے تاکہ ریکوری بہتر ہو جائے، حکومت پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ٹیرف میں مرحلہ وار اضافہ کیا جائے گا، نظر ثانی شدہ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان بھی تیار کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق اگست 2023 تک بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار 6 روپے فی یونٹ اضافہ ہو سکتا ہے، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اس کے علاوہ ہوگی۔ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے بجلی کی سبسڈی میں کمی کا مطالبہ کیا ہے اور حکومت نے 100 کے بجائے 300 تک سبسڈی کی تجویز دی ہے، اب گردشی قرض میں 952 ارب روپے کی کمی کی جائے گی اور 675 ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے گی اور 200 ارب روپے صارفین سے پورے کئے جائیں گے۔