اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گندم خریداری کمیٹی قائم کردی

image

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گندم خریداری کمیٹی قائم کردی، ایوان نے 6 ایکڑ تک گندم خریدنے کا حکومتی اقدام بھی مسترد کردیا، گندم خریداری کے معاملے پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی شدید تنقید دیکھنے میں آئی۔

لاہور: (قومی ڈیسک) پنجاب اسمبلی میں ارکان نے سرکاری گندم پالیسی پر کڑی تنقید کی اور گندم خریداری کے حکومتی اعلان کو مسترد کر دیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا، گندم خریداری کے معاملے پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی شدید تنقید دیکھنے میں آئیی۔ ارکان نے کہا کہ وزیر خوراک کو آج وزیر اعلیٰ سے مل کر ایوان کو پالیسی پر بریفنگ کے لئے کہا گیا تھا، مگر وہ ابھی تک کوئی پالیسی ہی طے نہیں کر سکے، نگران دور میں گندم امپورٹ کرنے کی تحقیقات کرائی جائے۔

صوبائی وزیر بلال یاسین نے کہا کہ کسان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، ہمیں کسان ایپ پر ڈیڑھ لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں، ان کسانوں سے گندم خریدی جائے گی۔ رانا شہباز نے کہا کہ حکومت کسانوں کے معاملے پر سنجیدہ نہیں، جمعہ کو اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے، پنجاب اسمبلی میں گندم کی خریداری اور بحران کے حوالے سے بحث کے بعد ایوان نے 4 نکات پر اتفاق کرلیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بحث کے اختتام پر کہا کہ آج ہاؤس نے 6 ایکٹر تک گندم خریدنے کی پالیسی کو مسترد کیا ہے، اگر ان سے گندم خریدیں گے تو باقی کسانوں کا کون پرسان حال ہوگا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ یہ بتائیں کہ گندم امپورٹ کیسے ہوئی اور کیوں کی گئی، یہاں پر کسان دھکے کھا رہا ہے، ہم اگر ان کا خیال نہیں رکھیں گے تو کون رکھے گا، ہم ہی ان کا خیال رکھیں گے۔