اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

image
بار کے صدر راجہ محمد شکیل عباسی کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس کا انعقاد، منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کے اراکین کو ایک خط لکھا تھا، خط میں ججوں کے رشتے داروں کے اغواء کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں کے اندر خفیہ نگرانی کے ذریعے ججوں پر دباؤ ڈالنے کی کوششوں سے متعلق بتایا گیا تھا۔ 
اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کے معاملے پر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت بار ایسوسی ایشن کے صدر راجہ محمد شکیل عباسی نے کی۔ اسلام آباد بار کے ہنگامی اجلاس کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔ 
ذرائع کے مطابق اعلامیہ میں سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن  عدلیہ کی آزادی، خود مختاری اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے۔ اسلام آباد بار ایسوسی نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے معاملے کی شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ 
سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط کے معاملے پر لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم خفیہ اداروں کی اپنی پسند کے فیصلے حاصل کرنے کیلئے مداخلت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔