سیگیٹیرس اے نامی بلیک ہول کے گرد طاقتور مقناطیسی میدان کی موجودگی کا انکشاف

image

طاقتور مقناطیسی میدان بلیک ہولز کی خصوصیات میں شامل، "ہماری کہکشاں کے بلیک ہول کا حجم سورج سے 40 لاکھ گنا ہے"، محققین نے بلیک ہول کے مجموعی ماحول کی نشاندہی کیلئے ایک تصویر بھی جاری کی ہے۔

نیویارک: (ٹیکنالوجی ڈیسک) ماہرین فلکیات نے ملکی وے کہکشاں کے حوالے سے اہم انکشاف کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری کہکشاں کے بلیک ہول کے گرد بل کھاتا ہوا انتہائی طاقتور اور منظم مقناطیسی میدان موجود ہے۔ سیگیٹیرس اے نامی بلیک ہول کے سرے سے پُھوٹتے اس مقناطیسی میدان کا ڈھانچا پڑوسی کہکشاں کے وسط میں موجود بلیک ہول سے ملتا جلتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ماہرین نے کہکشاں کے مرکز میں انتہائی طاقتور چیز دیکھنے کا دعوہ کیا تھا۔ اس بات سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ طاقتور مقناطیسی میدان بلیک ہولز کی خصوصیات میں شامل ہوں گے۔ محققین کا کہنا ہے کہ ایم87 نامی بلیک ہول کے گرد موجود مقناطیسی میدان بہت سا مادّہ خلائے بسیط میں پھینکنے کا ذریعہ بنتا ہو گا۔ 

محققین نے ایک تصویر بھی جاری کی ہے جس میں بلیک ہول کے مجموعی ماحول کی نشاندہی کی گئی ہے۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقناطیسی میدان سے روشنی بھی پھوٹ رہی ہے۔ ہماری کہکشاں کے بلیک ہول کا حجم سورج سے 40 لاکھ گنا ہے اور یہ کم و بیش 26 ہزار نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔