ایرانی صدر کا دورہء پاکستان مکمل

image

دورے کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا، دونوں ملکوں کے درمیان پرامن تعلقات کو خوشحال معاشی تعلقات میں بدلنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے، ایرانی صدر اپنا دورہ مکمل کر کے ایران واپس روانہ ہو گئے ہیں۔ 

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) ایرانی صدر کے دورہء پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان بجلی کی ترسیل اور آئی پی گیس پائپ لائن پروجیکٹ اور باہمی تجارت کو اگلے 5 سالوں میں 10 بلین امریکی ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے 22 سے 24 اپریل 2024ء تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا ہے۔

ایرانی صدر کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی تھا جس میں ایران کے وزیر خارجہ بھی شامل تھے۔ صدر رئیسی نے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وفود کی سطح پر بات چیت کی۔ فریقین نے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا، اس کے علاوہ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہء خیال کیا گیا۔ 

مشترکہ اعلامیے کے مطابق دورے کے دوران متعدد معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔ دونوں فریقین نے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے اعلیٰ سطح کے دوروں کے باقاعدہ تبادلے کے ذریعے باہمی روابط کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں پڑوسیوں اور مسلم ممالک کے درمیان تاریخی، ثقافتی، مذہبی اور تہذیبی تعلقات کو اجاگر کیا گیا۔ دونوں فریقوں نے علمی،ثقافتی اور سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کے ذریعے ان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کیلئے اپنے عزم اور لگن کا اعادہ کیا ہے۔