تجاوزات کی آڑ میں مسجد کو جزوی نقصان

image

بھارت میں اسلاموفوبیا کی ایک اور جھلک، مہاراشٹرا میں قائم مسجد کو جزوی طور پر گرا دیا گیا، ہندوتوا کی بھینٹ چڑھنی والی مسجد کو 25 سال قبل تعمیر کیا گیا تھا۔

ممبئی: (ویب ڈیسک) بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی میں میونسپل ادارے کے اہلکار سبحانیہ مسجد کو بغیر کوئی نوٹس دیے منہدم کرنے مشینری سمیت پہنچ گئے جس پر علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے۔ انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور متعصبانہ اقدام کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

امام مسجد اور مسجد کمیٹی نے تعمیرات سے متعلق تمام دستاویزات فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی لیکن انتظامیہ نے ایک نہ سنی اور مسجد کے ایک حصے کو مسمار کردیا۔ اس واقعے کے بعد مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ اپوزیشن جماعت کانگریس کے ہندو رکن اسمبلی ورشا سنگواڈ بھی مسجد کی مسماری کے خلاف مسلمانوں کی حمایت میں سامنے آگئے۔ ورشا سنگواڈ نے مسلم آبادی کو یقین دلایا کہ صوبے کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے مداخلت کی درخواست کی ہے جس پر انھوں نے مسجد کی مزید مسماری کو فی الحال رکوا دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ کے احکامات کے باوجود میونسپل ادارے کے اہلکار اپنی مشینری کے ہمراہ چلے تو گئے لیکن 8 روز بعد دوبارہ آنے کی دھمکی دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مودی کے ہندوستان میں مذہبی جنونی ہندو بابری مسجد کی طرح سبحانی مسجد کو گراتے ہیں یا حکومت حرکت میں آتی ہے۔ یاد رہے کہ 1992ء میں ہندو انتہا پسندوں نے تاریخی بابری مسجد کو مسمار کر دیا تھا۔