مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کا دوسرا مرحلہ
15 ممالک کے سفارت کاروں کو ووٹنگ کا مشاہدہ کرنے کی اجازت، 2014ء کے بعد پہلی بار مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کرائے جا رہے ہیں، مقبوضہ وادی میں اس وقت منتخب حکومت کی بجائے مودی حکومت کے مقرر کردہ گورنروں نے چارج سنبھالا ہوا ہے۔
سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں 10 سال بعد نام نہاد انتخابات کا ڈھونگ رچایا جا رہا ہے۔ مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ووٹنگ کے عمل کا مشاہدہ کرنے کیلئے 15 ممالک کے سفارت کاروں کو اجازت دے دی ہے۔ انتخابات کے عمل کا جائزہ لینے کیلئے جن ممالک کے سفارت کاروں کا انتخاب کیا گیا ہے، ان میں امریکہ، میکسیکو، سنگاپور، اسپین، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک کے سفارت کار شامل ہیں۔
مقبوضہ وادی میں ہونے والے پہلے مرحلے کے انتخابات کے موقع پر بھارتی فوجیوں نے رائفلوں کے ساتھ پولنگ اسٹیشنوں کے باہر نگرانی کی۔ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کا براہ راست کنٹرول نئی دلی کو سونپ دیا تھا اس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور بلیک آؤٹ ہوا تھا۔ اس وقت پورے مقبوضہ کشمیر میں منتخب حکومت کی بجائے مودی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ گورنروں نے وادی کا چارج سنبھالا ہوا ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کرائے جانے والے انتخابات 3 مرحلوں میں ہو رہے ہیں۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں 18 ستمبر کو ووٹنگ کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ پہلے مرحلے میں 61 فیصد ووٹرز نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات کا آخری مرحلہ یکم اکتوبر کو ہوگا۔ انتخابات کے نتائج کا اعلان تینوں مراحل کے ختم ہونے کے ایک ہفتے بعد کیا جائے گا۔