جسٹن ٹروڈو کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ناکام

image

کینیڈین وزیرِاعظم کو 211 اراکین کی حمایت حاصل، کنزرویٹو پارٹی نے دوبارہ تحریکِ عدم اعتماد لانے کا اشارہ دے دیا، کینیڈا میں کیے گئے رائے عامہ کے سروے بھی جسٹن ٹروڈو کے خلاف خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں۔

اوٹاوا: (ویب ڈیسک) کینیڈین وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف لائی جانے والی تحریک عدم اعتماد فی الحال ناکام ہو گئی ہے۔ جسٹن ٹروڈو کے خلاف پیش کی جانے والی تحریکِ عدم اعتماد میں اپوزیشن اتحاد کو 120 اراکین کی حمایت حاصل تھی۔ دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم کی حمایت میں 211 اراکین نے ووٹ دیا۔ 

غیر ملکی میڈیا ذرائع کے مطابق جسٹن ٹروڈو کی حکومت کی اقتدار پر گرفت بہت کمزور ہے۔ موجودہ کینیڈین حکومت کو آئندہ چند ہفتوں میں مزید چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اپوزیشن اتحاد کی سب سے بڑی کنزرویٹو پارٹی نے جسٹن ٹروڈو کی حکومت گرانے کیلئے دوبارہ تحریک عدم اعتماد لانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ 

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بائیں بازو کی نیو ڈیموکریٹک پارٹی کی حکومت سے علیحدگی کے بعد جسٹن ٹروڈو کی حکومت مسائل کا شکار ہو گئی تھی۔ حکومت سے علیحدگی کے بعد اپوزیشن لیڈر نے ملک میں فوری طور پر نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا جسے جسٹن ٹروڈو نے مسترد کر دیا جس کے بعد ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی۔ 

دوسری جانب کینیڈا میں رائے عامہ کیلئے ایک سروے کرایا گیا۔ سروے کے بعد آنے والی رپورٹ نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ اس کے علاوہ ملکی قرض دگنا ہونے، عوام کیلئے رہائش کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور جرائم پر قابو پانے میں ناکامی پر موجودہ کینیڈین حکومت کو کافی حد تک تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔