ترکیہ کے صدر طیب اردوان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس سے خطاب

image

ترک صدر طیب اردوان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں رکن ممالک سے پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد کا مطالبہ، عالمی قوتیں کشمیریوں کو ان کا حق دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں، کشمیری بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں۔ یوکرین روس کے درمیان جنگ کے خاتمے کیلئے اقوامِ متحدہ ترکیہ کی کاوشوں کی حمایت کرے۔ 

نیویارک: تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس سے خطاب کیا ہے۔ انہوں نے خطاب میں رکن ممالک سے پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد، مسئلہ کشمیر کے فوری حل اور یوکرین روس کو جنگ سے نکلنے کیلئے باوقار راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر طیب اردوان نے پاکستان کے سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کیلئے رکن ممالک سے مالی امداد کی اپیل بھی کی ہے۔ 

ترک صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ لاکھوں افراد کا سب کچھ تباہ ہو گیا ہے اور وہ کھلے آسمان تلے اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ صدر طیب اردوان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی قوتیں کشمیریوں کو ان کا حق دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں، کشمیری بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہیں۔

ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کی سالمیت اور روس یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے جس کیلئے عالمی برادری بھی ترکیہ کی مخلصانہ کوششوں کی حمایت کرے۔ ترک صدر نے کہا کہ ہمیں ایک ساتھ مل کر ایک ایسا سفارتی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے جو فریقین کو 7 ماہ سے جاری بحران سے نکلنے کا باوقار راستہ فراہم کرے۔ انہوں نے روس یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے فریقین کو باوقار راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ اپنی تقریر سے قبل یوکرینی صدر سے گفتگو کے بعد کیا۔ 

واضح رہے کہ صدر طیب اردوان جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائن پر روسی صدر سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔ ترک صدر کا یہ مطالبہ اپنی جگہ لیکن روسی صدر نے یوکرین کے 4 شہروں میں انتخابی عمل کا اعلان کیا ہے۔ ان شہروں پر اس وقت روس کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند جماعت کا قبضہ ہے جو یوکرین سے ناطہ توڑ کر روس کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب یوکرین کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل کے اعلان سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یہ ہمارے علاقے ہیں جس پر فی الحال روس کا قبضہ ہے لیکن جلد ہم یہ قبضہ واگزار کرا لیں گے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان روس اور یوکرین کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات کو بروئے کار لاتے ہوئے جنگ کا سفارتی حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کچھ عرصہ قبل وہ  یوکرین سے دنیا بھر کو اناج کی ترسیل کے معاہدے کیلئے بھی اقوام متحدہ، روس اور یوکرین کے درمیان معاہدے میں اپنا مثبت کردار ادا کر چکے ہیں۔