اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ

image

الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست کو خالی قرار دینے سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا، اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا الیکشن کمیشن سینیٹ نشست خالی قرار دینے کا نوٹس واپس لے، کوئی رکن 5 سال بھی حلف نہ اٹھائے تو نااہل نہیں ہو سکتا۔

اسلام آباد: اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست خالی قرار دینے کے کیس کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی۔ دوران سماعت ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ 60 دن میں حلف نہ لینے پر نشست خالی قرار دینے کا آرڈیننس آیا تھا، جس پر اسحاق ڈارکے وکیل سلمان اسلم بٹ کمیشن میں پیش ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ بطور کامیاب امیدوار 9 مارچ کو اسحاق ڈار کا نوٹیفکیشن جاری ہوا۔

سماعت کے دوران ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ سوال یہی ہے کہ اسحاق ڈار نااہل ہو چکے ہیں یا نہیں؟ جس پر ان کے وکیل نے کہا کہ آرڈیننس کی مدت ویسے بھی پوری ہو چکی ہے، الیکشن کمیشن سینیٹ نشست خالی قرار دینے کا نوٹس واپس لے، کوئی رکن 5 سال بھی حلف نہ اٹھائے تو نااہل نہیں ہو سکتا۔

وکیل اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا جاری کردہ آرڈیننس ہی غیر آئینی تھا۔ الیکشن کمیشن نے حلف نہ اٹھانے پر اسحاق ڈار کی نشست خالی قرار دینے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ یاد رہے کہ اسحاق ڈار کل بروز منگل 5 سال بعد وطن واپس آ رہے ہیں، اسحاق ڈار پاکستان پہنچ کر بطور ممبر سینیٹ اور بطور وزیر خزانہ حلف اٹھائیں گے۔