پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کی عبوری ضمانت میں 26 جنوری تک توسیع

image

لاہور ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر شہباز گل کیخلاف تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے شہباز گل کی درخواست پر سماعت کی، اگلی پیشی پر سیکرٹری داخلہ اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں رہنما پاکستان تحریکِ انصاف شہباز گِل کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس طارق سلیم شیخ نے کیس کی سماعت کی۔ سرکاری وکیل کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق شہباز گِل کیخلاف 3 مقدمات درج ہیں۔ شہباز گِل کے وکیل نے کہا کہ ایک مقدمہ چھپایا گیا ہے، 4 مقدمات درج ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اعلٰی عدالتوں کے ساتھ ان کا یہ رویہ ہو گا کہ حقائق چھپائیں۔

شہباز گِل کے وکیل کے دلائل پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے ہیں، نیا مقدمہ نہیں جبکہ پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ میں کہا کہ مقدمہ درج ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی انتقام کے نکتے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ 'میرے علم میں ایسا کچھ نہیں کہ نیا مقدمہ درج ہوا'۔ جواب میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پھر اسی پراسیکیوٹر کو بلا لیتے ہیں جس نے سپریم کورٹ میں بیان دیا۔ عدالت نے شہباز گِل کی عبوری ضمانت میں 26 جنوری تک توسیع کرتے ہوئے تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔  

عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری داخلہ اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو بھی طلب کر ث ہے۔ یاد رہے کہ 19 جنوری کو لاہور ہائیکورٹ نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض شہباز گل کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو حکم دیا تھا کہ آئندہ سماعت پر شہباز گل کے خلاف کیسز کی تفصیلات فراہم کریں۔ شہباز گل پر اداروں کے سربراہان کے خلاف اکسانے کے متعدد مقدمات درج ہیں جس پر شہباز گِل نے اپنے خلاف مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے تک گرفتاری سے روکنے کی استدعا کی تھی۔