دبئی میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار عروج پر، 10 روز میں 60 کھرب روپے کے گھر فروخت

image

امارات میں 2022 میں پراپرٹی کے کل ایک لاکھ بائیس ہزار سے زائد سودے ہوئے، یہ تعداد 2021 کے مقابلے میں چوالیس اعشاریہ سات فیصد زیادہ رہی۔ دو ہزار اکیس کے مقابلے 2022 میں سرمایہ کاروں کی تعداد میں 53 فیصد اضافہ ہوا۔

دبئی: دبئی میں عالیشان گھروں اور فلیٹس کی خرید و فروخت کا کاروبار تیزی سے ترقی کرنے لگا ہے، رواں سال کے صرف دس روز میں 60 کھرب روپے کے گھر فروخت ہو گئے۔ دبئی میں رئیل اسٹیٹ سے وابستہ ادارے فیم پراپرٹیز کے مطابق دو ہزار بائیس میں بارہ سو سے زائد ایسے گھروں کے سودے ہوئے جن کی قیمت ایک ارب روپے یا اس سے زائد تھی۔ دو ہزار تئیس کے پہلے پندرہ روز میں اب تک پینتالیس ایسے گھر فروخت ہو چکے ہیں۔ دبئی میں لگژری گھروں کی خرید و فروخت میں دو ہزار بائیس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل دو ہزار اٹھارہ سے دو ہزار بائیس تک صرف ایک سو پچاس ایسے گھر فروخت ہوئے تھے جن کی قیمت ایک ارب روپے یا اس سے زیادہ تھی۔

دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے رئیل اسٹیٹ کے شعبے کی غیر معمولی کارکردگی کو سراہتے ہوئے دبئی کو دنیا کے تین بڑے شہروں میں سے ایک بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 2033 تک دبئی کی معیشت کے حجم کو دوگنا کرنے کے ہدف کی طرف گامزن ہیں، جو 2040 میں اربن ماسٹر پلان کو مکمل کرنے میں مدد دے گا۔

واضح رہے دبئی میں جائیداد کی خریدوفروخت اور منتقلی کا کام بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، دو ہزاربائیس میں دبئی میں جائیداد کی خریدو فروخت میں کھربوں روپے کے سودے ہوئے۔ پہلی بار رئیل اسٹیٹ میں کی گئی ٹرانزیکشنز کی مالیت تین سو کھرب روپے تک پہنچ گئی۔