آئی ایم ایف معاہدہ، حکومت کی کوشش ہے کہ عام آدمی کم سے کم متاثر ہو: وزیرِ مملکت خزانہ

image

آئی ایم ایف سے مذاکرات میں حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عام آدمی متاثر نہ ہو، ٹیرف یا ٹیکس کا زیادہ بوجھ صاحبِ ثروت لوگوں پر ڈالا جائے، مذاکرات کا آج آخری روز ہے اور امکان ہے کہ 'ایم ای ایف پی' مسودہ پر اتفاق رائے ہو جائے گا۔

اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عام آدمی متاثر نہ ہو اور بجلی ٹیرف یا ٹیکس کا زیادہ بوجھ صاحب ثروت لوگوں پر ڈالا جائے گا۔ نئے اقدامات کا عام آدمی پر کم از کم بوجھ ڈالا جائے گا۔ آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں اور حکومت اتفاق رائے کے لیے پُرامید ہے، بہت سے معاملات پر فریقین میں اتفاق رائے ہو گیا ہے۔

گزشتہ روز وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کی ملاقات ہوئی اور اس موقع پر مختلف معاملات زیرِ بحث آئے اور قرضہ پروگرام کی معاشی پالیسی اصلاحات پر عملدرآمد پر اتفاق رائے ہوا ہے۔ آئی ایم ایف نے بدھ کو ایم ای ایف پی(میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز) مسودہ پاکستانی حکام کے ساتھ شیئر نہیں کیا۔ امکان ہے کہ آج جمعرات کو ایم ای ایف پی کا حتمی مسودہ فائنل کر لیا جائے گا اور پاکستان کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

آئی ایم ایف مشن چیف نے وزیرِ خزانہ کو بتایا کہ ایم ای ایف پی مسودہ مرتب کر رہے ہیں، جس کو آج فائنل کر کے پاکستانی حکام کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے مابین مذاکرات کا آج آخری روز ہے اور امکان ہے کہ ایم ای ایف پی مسودہ پر اتفاق رائے ہو جائے گا۔ جس کی بنیاد پر معاہدہ ہونے کی بھی توقع ہے، بصورت دیگر مذاکرات میں ایک دو روز کی توسیع بھی ہو سکتی ہے۔