شہریوں پر مقدمہ چلانے کے لیے فوجی عدالتوں کے استعمال کے فیصلے کا دوبارہ جائزہ لیا جائے، یو این ہائی کمشنر

image

وولکر ترک نے تشدد میں حالیہ اضافے پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے بڑے پیمانے پر کی جانے والی گرفتاریوں کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا، جو ممکنہ طور پر من مانی حراست کا باعث بنتے ہیں۔

نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے پاکستان کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ پاکستان کی جانب سے عام شہریوں پر مقدمہ چلانے کے لیے فوجی عدالتوں کے استعمال کے فیصلے کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ 9 مئی کو ہونے والے احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں اور زخمیوں کی فوری غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ محفوظ اور خوشحال پاکستان کی جانب واحد قابل عمل راستہ انسانی حقوق، جمہوری عمل اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے میں مضمر ہے اور معاشرے کے تمام طبقات کی بامعنی اور غیر محدود شرکت کی اہمیت پر زور دیا۔

تفصیلات کے مطابق وولکر ترک نے تشدد میں حالیہ اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور مسائل والے قوانین کے تحت کی جانے والی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا، جو ممکنہ طور پر من مانی حراست کا باعث بنتے ہیں۔