جناح ہاؤس حملہ کیس میں بڑی پیشرفت

image

 ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کیلئے کمانڈنگ آفیسر نے ملزمان کی حراست مانگ لی، عدالت نے سابق ایم پی اے میاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا، ملزمان کو آرمی ایکٹ 1952ء کے تحت ٹرائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

لاہور: (نیوز ڈیسک) کور کمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے کے مقدمے میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کیلئے کمانڈنگ آفیسر نے انسدادِ دہشت گردی عدالت سے 16 شرپسندوں کی حراست مانگ لی۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے کمانڈنگ آفیسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے سابق ایم پی اے میاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

دیگر ملزمان میں عمار ذوہیب، علی افتخار، علی رضا، محمد ارسلان، محمد عمیر، محمد رحیم، ضیا الرحمان، وقاص علی، رئیس احمد، فیصل ارشاد، محمد بلال حسین، فہیم حیدر، ارزم جنید، محمد حاشر خان اور حسن شاکر شامل ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کمانڈر آفیسر کے مطابق ملزمان آفیشنل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3، 7 اور 9 کے تحت قصور وار پائے گئے ہیں، ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ 1952ء کے تحت ٹرائل ہوسکتا ہے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پراسیکیوشن نے کمانڈر کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا، سپرنٹینڈنٹ کیمپ جیل 16 ملزمان کو مزید کاروائی کیلئے کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کردے۔

دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ پاکستان تحریکِ انصاف پارٹی ورکرز کی پکڑ دھکڑ کے علاؤہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنان کا آرمی ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کا اقدام بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ عمران خان نے ایڈووکیٹ حامد خان کی وساطت سے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی، چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست میں وفاق، نوازشریف، شہبازشریف، مریم نواز، آصف زرداری، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان، نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی اور اعظم خان سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔