بھارتی پارلیمنٹ دیوار پر 'اکھنڈ بھارت' کے نقشے نے مودی کی انتہا پسندی واضح کر دی

image

اکھنڈ بھارت کے تصور سے مراد غیر منقسم ہندوستان، پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح 28 مئی کو نریندر مودی نے کیا، آر ایس ایس نے اکھنڈ بھارت کو ثقافتی تصور کے طور پر بیان کیا ہے۔

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی پارلیمنٹ کی دیوار پر اکھنڈ بھارت کے نقشہ نے نریندر مودی کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ بی جے پی حکومت کے اس اقدام  سے مودی کی انتہا پسندی واضح ہو گئی ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ کی عمارت پر قدیم ہندوستانی سوچ کے اثر کو ظاہر کرنے والی دیوار پر منظرکشی نے طاہر کیا ہے کہ یہ اکھنڈ بھارت کے عزم کی نمائندگی کرتی ہے۔ 

آر ایس ایس نے اکھنڈ بھارت کے عزم کو ثقافتی تصور کے طور پر بیان کیا ہے۔ آر ایس ایس کے مطابق اکھنڈ بھارت کے تصور سے مراد غیر منقسم ہندوستان ہے۔ آر ایس ایس کے خیال کے مطابق زمانہ قدیم میں ہندوستان کی جغرافیائی وسعت بہت وسیع تھی یعنی موجودہ افغانستان، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، میانمار اور تھائی لینڈ ہندوستان کا حصہ تھا۔ 

مودی حکومت اب اس بات پر بضد ہے کہ اکھنڈ بھارت کے تصور کو موجودہ دور میں آزادی کے وقت مذہبی خطوط پر ہندوستان کی تقسیم کو دیکھتے ہوئے ثقافتی تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔ خیال رہے کہ کہ بھارت کی نئی پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح 28 مئی کو نریندر مودی نے کیا تھا۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں آرٹ ورکس کی تصویریں شیئر کرنے کی ذمہ داری بی جے پی کے کرناٹک یونٹ کے ذمہ تھی۔ 

بی جے پی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نئی پارلیمنٹ میں اکھنڈر بھارت ہمارے طاقتور اور خود مختار ہندوستان کی نمائندگی کرتا ہے۔ بھارتی لوک سبھا کے رکن منوج کوٹک کا کہنا ہے کہ ہمارا خیال قدیم زمانے میں ہندوستانی فکر کے اثر کو ظاہر کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت شمال مغربی خطے میں موجود افغانستان سے لے کر جنوب مشرقی ایشیا تک پھیلا ہوا تھا۔