دنیا بھر میں 33 کروڑ بچے انتہائی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور، رپورٹ
دنیا کے ہر 6 بچوں میں سے ایک یعنی تقریباً 33 کروڑ 30 لاکھ بچے انتہائی غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور، اگر اس تعداد میں اضافہ ہوتا رہا تو 2030ء تک بچوں کی غربت کے خاتمے کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل نہیں ہو سکیں گے۔
واشنگٹن: (ویب ڈیسک) دنیا کے ہر 6 بچوں میں سے ایک یعنی تقریباً 33 کروڑ 30 لاکھ بچے انتہائی غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف اور عالمی بینک نے مشترکہ تیار کردہ بین الاقوامی شرح غذائی قلت کے مطابق مفلسی کے شکار بچے نامی رپورٹ شائع کر دی ہے۔رپورٹ کے مطابق یومیہ 2،15 ڈالر کم آمدنی میں زندگی گزارنے والے اور مفلس قبول کئے جانے والے بچوں کی تعداد 2022 میں 2013 کے مقابلے میں 13 فیصد کمی کے ساتھ 38 کروڑ 30 لاکھ سے کم ہو کر 33 کروڑ 30 لاکھ رہ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مفلسی کے شکار بچوں کی تعداد میں یہ کمی کورونا وائرس وباء کی وجہ سے طے شدہ ہدف یعنی 30 کروڑ سے نیچے رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذیلی صحارائی افریقہ کے بچے اس غربت کا سب سے بڑا بوجھ اُٹھائے ہوئے ہیں۔ دنیا کے مفلس ترین بچوں کے 40 فیصد کا تعلق اس علاقے سے ہے۔علاقے میں 2013 میں غربت کے شکار بچوں کی تعداد 54،8 تھی جو 2022 میں بڑھ کر 71،1 فیصد ہو گئی ہے۔
دوسری جانب یونیسیف اور عالمی بینک نے حکومتوں اور شراکت داروں سے اپیل کی ہے کہ بچوں کو غربت سے نجات دلانے کے لئے اس موضوع کو اوّلیت دی جائے۔