بھارت میں مسلمانوں کے مقدس مقامات غیر محفوظ، بے حرمتی کا سلسلہ رک نہ سکا

image

 بھارت  میں مسلمانوں کی مساجد اور درباروں کو مسمار کرنے کی کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے، مودی سرکار کی انتہاء پسند ہندوؤں کو سپورٹ حاصل ہے۔

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں مسلمان اپنی  مرضی سے سانس بھی نہیں لے سکتے ہندو انتہا پسندوں کے مسلمانوں پر ظلم ستم عروج پر پہنچ گئے، مسلمانوں کی عبادت گاہیں اور مزاروں کو بھی مسمار کیا جا رہا ہے، شر پسندوں کو مودی حکومت کی مکمل طور پر سرپرستی حاصل ہے ۔ 2 ہزار 14 سے اب تک لاکھوں معصوم مسلمان مودی حکومت کی انتہاپسندی کی نظر ہو گئے،

بھارتی انتہا پسند پارٹی بی جے پی کی حکمرانی میں ریاست اتراکھنڈ میں ہندو عسکریت پسندوں نے مسلمانوں کے ایک مقدس مزار شریف کو مسمار کردیا، دیوبھومی رکھشا ابھیان کے ایک ہجوم نے ہتھوڑوں اور بلڈوزر سے مزار کو مسمارکیا، ہندوانتہاپسندوں نے مسلمانوں کےمزار کی بے حرمتی کی، قبروں کی توڑ پھوڑ کی۔

تفصیلات کے مطابق مودی حکومت نے مسلمانوں کی مقدس مقامات کو مسمار کرنا اور مسلمانوں پر تشدد دہشت پھیلانے کےلیےایک حکمت عملی ہے، اس طرح کی منصوبہ بندی کا مقصد بھارتی انتخابات میں انتہا پسند ہندوؤں کی حمایت حاصل کرکےبی جے پی کے لیے کامیابی سمیٹنا ہے، بی جے پی کی حکومت میں آنے کے بعد تقریباً 1 ہزار سے زائد مساجد اور دیگر مقدس مقامات مودی جارحیت کا نشانہ بن چکےہیں، دنیا بھر سے انسانی حقوق کی تنظیمیں ،سیاسی سربراہان مسلمانوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے آئے ہیں لیکن مودی سرکار اپنی انتہا پسند روش پر قائم و دائم ہے۔