کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کو ملوث قرار دے دیا، سفارتکار اور انٹیلی جنس اہلکار ملک بدر

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کو ملوث قرار دے دیا، کینیڈا نے بھارتی سفارت کار اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سربراہ کو ملک بدر کر دیا۔
نیو دہلی: (ویب ڈیسک) کینیڈا کی جانب سے سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے کے بعد بھارت نے کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے ، بھارت نے کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کردیا۔ بھارتی میڈیا نے بتایا کہ بھارت نے کینیڈین سفارت کار کو 5 روز کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کینیڈا کے ہائی کمشنر کو طلب کرلیا ہے۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ گزشتہ چند ہفتے سے کینیڈین ایجنسیز ہردیپ سنگھ کے قتل کی تفتیش کررہی ہیں، ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پر تحقیقات جاری ہیں۔ جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ کینیڈین سرزمین پر شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خود مختاری کیخلاف ہے، انٹیلی جنس نے کینیڈین شہری کی موت اور بھارتی حکومت کےدرمیان تعلق کی نشاندہی کی ہے۔ انھوں نے بتایا تھا کہ کینیڈین شہری کے قتل کا معاملہ جی ٹوئنٹی کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم کیساتھ اٹھایا تھا۔
دوسری جانب اب بھارت نے بھی کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کردیا ہے۔ نئی دہلی کی وزارت خارجہ نے کینیڈا کے وزیراعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا میں تشدد کی کسی بھی کارروائی ۔میں بھارت کے ملوث ہونے کے الزامات مضحکہ خیز ہیں۔