برطانیہ ہجرت کرنے والے سینکڑوں افغان مہاجرین فوجی بیرکوں میں رہنے پر مجبور

image

پاکستان سے برطانیہ جانے والے افغان مہاجرین مشکلات کا شکار، یہ بیرکیں برطانیہ میں لفبرو، گلوسٹر شائر، بلیک پول اور اسٹیفورڈ شائر کے علاقوں میں واقع ہیں۔ 

لندن: (ویب ڈیسک) میڈیا ذرائع  کے مطابق پاکستان سے برطانیہ بھیجے گئے سینکڑوں افغان مہاجرین تاحال فوجی اڈوں میں ٹھہرائے ہوئے ہیں، کیونکہ برطانوی حکومت کو ان کی رہائش کا انتظام کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔ اگست 2021ء میں افغان طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد تقریباً 3 ہزار افغان شہریوں کو برطانیہ میں رہائش فراہم کرنے کے لیے افغانستان سے نکال لیا گیا تھا جن میں سے اکثر برطانوی فوج کے لیے کام کر چکے ہیں۔

دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ جانے والے کچھ افغان خاندانوں کو برطانوی افواج کے لیے قائم رہائش گاہوں میں منتقل کر دیا گیا لیکن ان میں سے سینکڑوں افغان مہاجرین ایسے بھی ہیں جنہیں 7 فٹ اونچی خاردار تاروں کی باڑ سے گھری فوجی بیرکوں میں رکھا گیا ہے۔ ایک فوجی اڈے میں مقیم ایک پناہ گزین نے انڈیپنڈنٹ کو بتایا کہ یہاں سے جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ افغان مہاجرین گزشتہ ایک برس سے پاکستان میں تھے، گزشتہ ماہ پاکستان نے غیر قانونی تارکین وطن کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈلائن دی تو برطانیہ کے لیے ان مہاجرین کو لے جانا ناگزیر ہو گیا ہے۔