پی ٹی آئی رہنماء وزیراعظم ہاؤس لاہور حملہ کیس میں نامزد

image

9 مئی تشدد کیس کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں سماعت، ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت کئی پی ٹی آئی رہنماء جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل، پولیس نے سابق گورنر پنجاب کی نئے کیس میں گرفتاری ڈال دی۔

لاہور: (نیوز ڈیسک) سانحہ 9 مئی کے حوالے سے درج مقدمات کی انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور میں سماعت ہوئی۔ معزز عدالت نے پولیس کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ پہلے سے جوڈیشل ریمانڈ پر موجود پی ٹی آئی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور سابق گورنر پنجاب کو لاہور پولیس نے وزیر اعظم ہاؤس لاہور پر حملے کے مقدمے میں نامزد کر کے گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق نئے کیس میں نامزدگی کے بعد پنجاب پولیس کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ پنجاب پولیس کی طرف سے معزز عدالت میں 30 دن کے جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج عنبر گل نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ پر دلائل سنے۔

تفتیشی افسر نے درخواست کی کہ یاسمین راشد اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سے ملک اور فوج کے خلاف سازش کے بابت تفتیش کرنی ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے دلائل سننے کے بعد تفتیشی افسر کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے 4 دسمبر تک پولیس سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔