مودی کے بھارت میں مسلمانوں کیلئے زمین تنگ

ریاست اتر پردیش کی حکومت کا متنازعہ فیصلہ، مسلمانوں کیلئے حلال فوڈ سرٹیفکیٹ پر پابندی، اب کھانے پینے کی اشیاء کیلئے حلال سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا ضروری نہیں ہوگا۔
لکھنؤ: (ویب ڈیسک) ہندوستانی ریاست اتر پردیش میں کھانے پینے کی اشیاء کیلئے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بی جے پی کی قیادت میں اترپردیش میں مسلمانوں کے خلاف ایک نئی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ علمائے دین اور ہندوستانی میڈیا نے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 17 نومبر کو حلال سند دینے والے اداروں کے خلاف لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس تھانے میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی جس کے نتیجے میں یوگی آدتیہ ناتھ نے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اترپردیش حکومت نے اپنے حکم نامے میں حلال اشیاء کی برآمدات کو مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے حلال سرٹیفیکیٹ کی شرط ختم کر دی ہے۔
ایف آئی آر میں علمائے دین کو عوام میں تصادم پھیلانے کا الزام لگا کر نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔ جمیعت علماء ہند نے فیصلے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حلال سند حاصل کرنا یا نہ کرنا خریدار اور مینوفیکچررز کے اپنے انتخاب کا معاملہ ہے۔ ہندستانی میڈٰیا کے مطابق اگر پابندی لگانی ہے تو اترپردیش میں بڑی بین الاقوامی کمپنیوں پر لگائیں جو حلال کی سند کے ساتھ بیف برآمد کرتی ہیں۔