مغربی ممالک میں بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کی دہشت گردی بے نقاب

image

امریکہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی'را' کا آپریشن بند، بھارت کے خلاف امریکہ اور کینیڈا ایک ہو گئے، ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی ایجنسی ملوث تھی، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے ستمبر 2023ء میں دیے جانے والے بیان کے بعد 'را' کا عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیم ہونے کا تاثر سامنے آیا ہے۔

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کی دنیا بھر میں دہشت گردی کی کاروائیاں بے نقاب ہو گئی ہیں۔ امریکہ نے بھارتی خفیہ ایجنسی کے سکھ رہنماؤں کے قتل کی مہم میں شمولیت کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے۔ عالمی دباؤ کے باعث بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' پہلی بار شمالی امریکہ میں اپنا آپریشن بند کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ امریکہ نے بھارتی سفارت خانے اور قونصلیٹ سے را کے ایجنٹوں کو نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔  

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی نے 2008ء کے بعد مغربی ممالک میں تیزی سے اپنا نیٹ ورک پھیلانا شروع کر دیا تھا۔ ایجنسی کا مقصد بھارت مخالف کسی بھی تحریک کے خلاف کاروائی کرنا تھا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی نے مغربی ممالک میں مقیم سکھوں کے قتل کا منصوبہ بنایا۔ سب سے پہلے کینیڈا نے عالمی سطح پر 'را' کی کاروائیوں کو بے نقاب کیا لیکن بھارت اس بات کو ماننے سے انکار کر رہا تھا۔ 

امریکی حکام کی جانب سے نکالے جانے والے را کے اہلکار سان فرانسسکو میں را اسٹیشن کے سربراہ اور لندن میں را آپریشن کے سیکنڈ ان کمانڈ تھے۔ را کے افسر کی بے دخلی کے ساتھ اس خدشے کا اظہار بھی کیا گیا کہ اگر را نے مغرب میں جارحانہ کاروائیاں بند نہ کیں تو امریکہ بھارت کے ساتھ تعاون نہیں کر پائے گا۔ امریکی حکام کے مطابق را نے خالصتان تحریک کے کئی سرگرم کارکنوں کو قتل کرنے کی سازش کی۔ 

سب سے پہلے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ستمبر 2023ء میں ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔ کینیڈین وزیراعظم نے را پر الزام لگاتے ہوئے بھارتی سفیر کو ملک بدر کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بیان کے بعد را کا عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیم ہونے کا تاثر سامنے آیا ہے۔