آئی ایم ایف نے پاکستان سے سرمایہ کاری پالیسی کی تفصیلات مانگ لیں
آئی ایم ایف نے پاکستان سے سرمایہ کاری پالیسی کی تفصیلات مانگ لیں، آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کے کام میں شفافیت یقینی بنانے کیلیے کہا، وزیر خزانہ پراعتماد ہیں کہ آئی ایم ایف سے معاملات طے ہو جائیں گے۔
اسلام آباد: (قومی ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پاکستان سے تکمیل کے مراحل میں ہی سرمایہ کاری پالیسی کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان سے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل ایس آئی ایف سی کے کام کو شفاف بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) نے سی پیک کے تحت مجوزہ خصوصی سرمایہ کاری زونز میں ٹیکس کی چھوٹ کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔
ایس آئی ایف سی کے حوالے سے پاکستانی فریق نے آئی ایم ایف کی تخمینہ لگانے والی ٹیم کو بتایا ہے کہ نئی سرمایہ کاری پالیسی تیاری کی جارہی ہے اور ان کی بھرپور تیاری کے بعد ان کا اعلان کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کے کام میں شفافیت یقینی بنانے کیلیے کہا۔ آئی ایم ایف کی ٹیم نے مختلف پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کے ممکنہ پوٹینشل کے حوالے سے دریافت کیا۔
وزیر خزانہ پراعتماد ہیں کہ آئی ایم ایف سے سودے بازی ہو جائے گی۔ نان ٹیکس آمدن کے ہدف کے حوالے سے آئی ایم ایف نان ٹیکس آمدن میں زیادہ سے زیادہ اضافے کا خواہاں ہے اور اس مقصد کے لیے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کے ذریعے 10 کھرب 80 ارب روپے آئندہ سال اکٹھا کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے، جو کہ پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی جگہ لگایا جائے گا۔