یومِ استحصال کشمیر کے موقع پر ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

image

5 اگست 2019ء کے بھارتی ظالمانہ اقدام کی مذمت، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے کارکنان جیلوں میں قید، بھارت نے مقبوضہ وادی میں متعدد بار ریاستی انجینئرنگ کرنا چاہی ہے۔

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے یوم اسحتصال کشمیر کے موقع پر سیمینار سے خطاب کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے دوران خطاب کہا کہ مقبوضہ کشمیر کوئی رئیل اسٹیٹ نہیں جسے بھارت اپنے کنٹرول میں کر لے۔ انہوں نے کہا کہ 5 سال قبل بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کیے۔ 

یومِ استحصال کشمیر کے موقع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارت نے کشمیر سے باہر رہنے والوں کو ڈومیسائل جاری کیے۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی جائیدادیں خریدنے کی اجازت دی گئی اور مسلمانوں کی آبادی کے تناسب کو بدلنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں حلقہ بندیوں کو تبدیل کر کے 14 سیاسی جماعتوں پر پابندی لگائی گئی۔ 

ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے کارکنان کو جیلوں میں ڈال دیا گیا، مقبوضہ کشمیر کا پریس کلب 5 سال سے بند ہے۔ دوران خطاب ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ بھارت نے مقبوضہ وادی میں متعدد بار ریاستی انجینئرنگ کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے ایک کمیشن آف انکوائری بنانے کی تجویز دی ہے۔