غزہ میں تاریخ کا سنگین ترین غذائی بحران

image

غذائی قلت اور بحران سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ، 20 لاکھ افراد کو شدید غذائی قلت کا سامنا، غزہ میں 90 فیصد بچے کئی ماہ سے غیر معیاری خوراک پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ نے غذائی قلت اور بحران سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر کے 20 لاکھ افراد کو شدید غذائی کی قلت کا سامنا ہے۔ غزہ میں 90 فیصد بچے کئی ماہ سے غیر معیاری خوراک پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

اقوام متحدہ نے بتایا کہ دنیا بھر میں 2024ء میں خوراک کی قلت کے شکار افراد کی تعداد دگنی ہو گئی ہے۔ غزہ میں انسانی تاریخ کا سنگین ترین غذائی بحران پھیلا ہوا ہے۔ غذائی قلت کے باعث غزہ میں 90 فیصد بچے غیر معیاری خوراک کھانے پر مجبور ہیں، خوراک نہ ملنے سے ان معصوم بچوں کی جان بھی جا سکتی ہے۔ 

واضح رہے کہ قوام متحدہ نے غزہ اور سوڈان سمیت دیگر ممالک کے ایسے 20 لاکھ افراد کو فیز 5 کی کیٹیگری میں رکھا ہے۔ فیز 5 ادارے کی شدید خوراک کی قلت کی کیٹیگری ہے اور اس میں شامل افراد خوراک نہ ملنے سے موت کے منہ میں بھی جا سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق غزہ کے 50 ہزار بچوں کو ہنگامی بنیادوں پر نہ صرف اچھی خوراک بلکہ غذائی قلت کی وجہ سے ہونے والی پیچیدگیوں کی طبی امداد کی بھی ضررورت ہے۔