عراق میں جاسوسوں کے ایشو پر شروع ہونے والی لڑائی رک جائے: ایران
عراق میں جاسوسوں کے ایشو پر شروع ہونے والی لڑائی رک جائے، معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، وزیراعظم کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے: ایران
تہران: (بین الاقوامی ڈیسک) ایران نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عراق میں جاسوسوں کے ایشو پر شروع ہونے والی لڑائی رک جائے۔ ایران کی قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قانی نے عراقی سیاسی قائدین سے ملاقات میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی تنقید کے نتیجے میں جو ایک لہر چلی ہے، جس میں جاسوسی کے الزامات لگائے گئے ہیں اس کو روک دیا جانا چاہئے اور معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
یاد رہے کہ اسماعیل قانی نے پچھلے ہفتے بغداد کا دورہ کیا تھا جس کی عراق کے مختلف ذرائع نے تصدیق کی ہے، ان میں وہ ذرائع بھی شامل ہیں جو سیاسی جماعتوں سے متعلق ہیں اور ایرانی کمانڈر سے ملے ہیں، علاقے میں کام کرنے والے سفارتی ذرائع نے بھی ان ملاقاتوں کی تصدیق کی ہے تاہم اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
ملاقات کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ عراقی وزیراعظم محمد شیعہ السوڈانی کی طرف سے اظہار تشویش کے بعد پیدا شدہ صورتحال کا ازالہ کیا جا سکے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عراق کے پڑوس میں عدم استحکام خطرناک ہے۔ کمانڈر قانی نے ایرانی رہنماؤں سے کہا ہے کہ شیعہ جماعتوں اور گروپوں کے درمیان ایک فریم ورک کے اندر رابطہ کاری رہنی چاہئے اور وزیراعظم کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔