ڈسکوز کمپنیوں کی حکومت کے نیٹ میٹرنگ سسٹم کی مخالفت

image

حکومت کا شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ گھاٹے کا شکار، حکومت توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر چھوٹے منصوبوں کے ذریعے سسٹم میں شمسی توانائی سے پیدا شدہ بجلی شامل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

اسلام آباد: تفصیلات کے مطابق بجلی کی تقسیم کار ڈسکوز کمپنیوں نے حکومت کے نیٹ میٹرنگ سسٹم کی مخالفت کر دی ہے۔ جس کے باعث  حکومت کا شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ گھاٹے کا شکار ہے۔ یہ منصوبہ 10 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار بڑھا سکتا ہے۔

ڈسکوز کمپنیاں اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کیلئے نیٹ میٹرنگ سسٹم کے نفاذ کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہیں۔ کمپنیوں کا عمل ان صارفین کیلئے  پریشانی کا باعث ہے، جنھوں نے سولر پاور سسٹم نصب کر رکھے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے سولر سسٹمز نصب کرنے والے صارفین سے اضافی رقم اینٹھنے کیلئے انھیں جعلی کمپنیوں سے تصدیق کروانے کا بھی پابند کردیا ہے۔ تاہم حالیہ اجلاس میں جب یہ ایشو وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کابینہ اراکین کے سامنے رکھا گیا تو انھوں نے اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ حکومت توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر چھوٹے منصوبوں کے ذریعے سسٹم میں شمسی توانائی سے پیدا شدہ بجلی شامل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ دوسری جانب ڈسکوز نیٹ میٹرنک کے پروسس میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کررہی ہیں۔ نیٹ میٹرنگ پر ایک اور تنازع اس وقت سامنے آیا جب کچھ فریقین نے وزیراعظم شہباز شریف اور انرجی ٹاسک فورس کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کے گوش گزار کیا کہ نیپرا  نے چھت کے اوپر سولر پینلز کی تنصیب کی حوصلہ شکنی کیلئے ترامیم کردی تھیں۔ اگرچہ نیپرا نے وضاحتی بیان میں اس کی تردید کر دی تھی۔