جولائی اور اگست میں امپورٹ کی گئی غذائی اشیاء کا بل 1 ارب 76 کروڑ ڈالر

image

پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر غذائی اشیاء کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ، دودھ، مکھن، پنیر، گندم اور پام آئل سمیت متعدد اشیاء درآمد کی گئیں، جولائی تا اگست سب سے زیادہ 71 کروڑ 63 لاکھ ڈالر زرمبادلہ پام آئل کی درآمد پر خرچ ہوا۔

اسلام آباد: پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر غذائی اشیاء کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے امپورٹ بل بھی بڑھ گیا ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق موجودہ مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 393 ارب روپے مالیت کی غذائی اشیاء امپورٹ کی گئی ہیں۔ دودھ، مکھن، پنیر، گندم اور پام آئل سمیت متعدد اشیاء کی درآمد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق جولائی اور اگست میں خوراک کی درآمد میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد ملکی درآمدات 34 کروڑ ڈالر تک بڑھ گئی ہیں۔ گزشتہ سال جولائی اور اگست کے مقابلے میں 154 ارب روپے سے زیادہ غذائی اشیاء درآمد کی گئیں۔ 2 ماہ میں اشیائے خورونوش کا درآمدی بل 1 ارب 76 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

جولائی تا اگست سب سے زیادہ 71 کروڑ 63 لاکھ ڈالر زرمبادلہ پام آئل کی درآمد پر خرچ ہوا. گندم کی درآمد پر 68 ارب روپے سے زیادہ خرچ ہوئے۔ 36 ارب روپے کی دالیں درآمد کی گئیں۔ البتہ چائے اور مصالحوں کی درآمد میں 11 سے 46 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔